ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / سپریم کورٹ نے کہا، پنشن کو لے کربنے منصوبوں میں ہم آہنگی کی کمی، حالات سدھر نہیں رہے ہیں

سپریم کورٹ نے کہا، پنشن کو لے کربنے منصوبوں میں ہم آہنگی کی کمی، حالات سدھر نہیں رہے ہیں

Tue, 09 Oct 2018 19:31:21  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی ،09 اکتوبر (آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز) ملک بھر میں بزرگوں کی پنشن اور قابل خراب حالت کو بہتر بنانے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ پنشن دینے کی جو منصوبہ بندی ہے اس کی نگرانی کون کرتا ہے اور اس کے ذمہ دار کون ہیں؟ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پنشن کو لے کر بنائی گئی یوجنا میں ہم آہنگی کی کمی ہے۔ہمیں اس کمی کو ختم کرنا ہے۔سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا کہ بزرگوں کی پنشن اور قابل رحم حالت کو لے کر گرچہ کتنی اسکیم لے کر آئیں لیکن ان کے حالات میں کوئی بہتری نہیں دکھائی دے رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ ہم ایک نئی یوجنا لا رہے ہیں جس میں ان کے رہنے کا بندوبست اور زندگی کی حفاظت وغیرہ شامل ہے۔سپریم کورٹ اب تین ہفتے کے بعد اس معاملے کی سماعت کرے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لیفٹیننٹ کرنل روندر بھنڈاری نے آر ٹی آئی سے ملی ایک معلومات کو ٹویٹ کیا تھا۔اس ٹویٹ میں کہا گیا کہ حکومت ہند نے سپریم کورٹ میں وزارت دفاع سے منسلک تمام مقدموں کی پیروی پر تقریباً 48کروڑ روپے خرچ کر دیئے ہیں۔یہ اعداد و شمار سال 2017-18کی ہے، جبکہ اس سے پہلے کے سال میں تقریبا 32 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔ آر ٹی آئی میں پوچھا گیا تھا کہ کتنے کیس لڑے گئے، کتنے کیس جیتے اورہارے گئے۔اس ٹویٹ کو ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ونود بھاٹیہ نے ری ٹویٹ کیا۔جنرل ونود بھاٹیہ کے ری ٹویٹ کا مطلب یہ تھا کہ حکومت ڈسیبلڈ سولجر کو پنشن نہ ملے اس کے لئے مقدمے پر جتنا پیسہ خرچ کرتی ہے اس سے کم پیسے میں انہیں پنشن دی جا سکتی ہے۔


Share: